قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسد قیصر نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات میں مذاکرات یا ڈائیلاگ پر کوئی بات نہیں ہوئی، ایاز صادق کے پاس فاتحہ خوانی کے لیے گیا تھا۔
ممبر قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی ضرور بنائی ہے مگر ہم بات تب شروع کریں گے جب حکومت سنجیدگی دکھائے، اس میں پیشرفت عمران خان کی ہدایات کے مطابق ہی ہو گی، حکومت کو اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے 26 نومبر کو گولی کیوں چلائی؟ کس قانون کے تحت نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے ابھی مذاکرات شروع نہیں ہوئے، ابھی تو صرف سلام دعا ہوئی ہے، 15 دسمبر سے پہلے بات ہو جائے تو ملک کے لیے اچھا ہے، حالات جوں کے توں رہے تو عمران خان کی سول نافرمانی کی کال پر عمل درآمد ہوگا۔
حکومت جواب دے کہ کس قانون کے تحت نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی، اسد قیصر
