میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اور ہو رہی ہے، حکومت کے مفاد میں ہے کہ اسے باضابطہ مذاکرات کی پیشکش کرنی چاہیے، مذاکرات کی صورت حل نکلتا ہے تو یہ بہتر ہوگا، جب حکومت اپوزیشن کو ہینڈل نہ کر سکے تو ملک کا زیادہ نقصان ہوتا ہے، ملک کے فائدے میں ہے کہ سیاسی استحکام ہو، اسی سے معاشی استحکام جڑا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کا بیان آیا ہے کہ وہ کچھ دنوں کیلئے سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کر سکتے ہیں، ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران سے عمران خان کی ملاقات ہی نہیں کرائی جا رہی، جب تک اُن سے ملاقات نہیں ہو گی تب تک کمیٹی کی حدود کا تعین نہیں ہو سکے گا، خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں دہشتگردی نے پھر سر اٹھا لیا ہے، حکومت امن و امان اور باقی مسائل کو اکیلے حل نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے اور نہ ہی انہیں عوام کی سپورٹ حاصل ہے۔
حکومت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے اور نہ ہی انہیں عوام کی سپورٹ حاصل ہے، شبلی فراز
