غزہ میں گزشتہ تقریباً 2 سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اوسطاً ہر گھنٹے میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا۔
ترک میڈیا کے مطابق غزہ میں ہر گزرتا لمحہ ایک اور فلسطینی بچے کی جان لے رہا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار 592 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں جو گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی کل ہلاکتوں کا 31 فیصد ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے غزہ کو ’دنیا میں بچوں کے لیے سب سے خطرناک جگہ‘ قرار دے دیا ہے کیونکہ یہاں نہ صرف بچوں کی بڑی تعداد لقمہ اجل بن چکی ہے بلکہ ہزاروں بچے زخمی، معذور اور یتیم ہو چکے ہیں۔
غزہ میں بعض نومولود بچوں کو زندگی کی صرف چند گھڑیاں نصیب ہوئیں اور وہ پیدائش کے چند ہی گھنٹوں بعد بمباری کا نشانہ بن گئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت سے غزہ میں اب تک 60 ہزار 839 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 588 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ میں ہر گزرتا لمحہ ایک فلسطینی بچے کی جان لے رہا ہے، ترک میڈیا
