ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ابھی سول نافرمانی کی تحریک کا فیصلہ نہیں ہوا ہے، ڈی چوک میں ہمارے کارکنوں پر سیدھی فائرنگ چلائی گئی، حکومت نے دفعہ 245 لگا کر ہمارے لوگوں کا قتل کرایا، 12 ورکرز شہید اور 107 ورکرز ابھی تک لاپتہ نہیں ہیں۔
علی امین نے کہا کہ میڈیا نے ہمارے شہداء کے جنازے نہیں دکھائے، لاپتہ ورکرز سے متعلق تحفظات ہیں، ہزاروں کارکن گرفتار اور زخمی ہیں، کارکنوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ہم پانی پت جنگ کی طرح حملے کریں گے، 5 حملے ہم نے کر لیے ہیں، جس طرح محمود غزنوی نے 17 حملے کیے ہم بھی اسی طرح حملے جاری رکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی آزادی میں پشتونوں کا کردار تھا، پشتون کشمیر آزاد کراتے ہیں تو ٹھیک اور اپنی آزادی کے لیے لڑیں تو غلط؟ فرنٹ لائن پر لڑتے ہیں اور لڑیں گے، ہم شیر ہیں اور شیر رہیں گے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مل کر گیم کی ہے، یہ ملک کے اندر نفرتیں پھیلا کر خانہ جنگی کرانا چاہتے ہیں، حکومت نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا ہوا ہے۔
ہمارے کارکنوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
