مرکزی رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں سیاسی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے انھوں نے کہا کہ 9 مئی کےدن میں کراچی میں تھا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ ملاقات پربانی کوسول نافرمانی کی تحریک موخر کرنےکی تجویز دی تھی اگرحکومت سنجیدہ ہےتو مذاکرات کا آغاز کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پہلےکہتی تھی پی ٹی آئی مذاکرات کا ماحول بنائے ہم نے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی ہے بانی کو کہا تھا سول نافرمانی موخر کرنے سے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ ہو جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئے گا، شرح سود کم کرنے سے معاشی استحکام نہیں آئے گا موجودہ صورتحال میں سیاسی جماعتوں کو پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہئے۔
شاہ محمودقریشی نے واضح کیا کہ ہم ڈیڑھ سال سےجیل میں ہیں ہم یہ نہیں کہتے معاف کرو لیکن انصاف کریں سلمان اکرم راجہ دیگر دوستوں کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل ملنے آئے، میں نے اپنی لیڈر شپ کو اپنا نقظہ نظر بتایا کہ ٹکراؤ کے بجائے اس وقت ڈائیلاگ کی طرف جانا چاہئے مذاکرات کو موقع ملنا چاہیے، مسائل کاحل افہام تفہیم سے ہونا چاہیے۔