سینیٹ اجلاس میں بات کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اس بار احتجاج کی کوئی درخواست نہیں دی گئی، کوئی اجازت نہیں مانگی گئی،ہم نے مذاکرات کے کبھی دروازے بند نہیں کیے، ہم چاہتے ہیں بات ہو، ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں، پرامن احتجاج کا حق سب کو ہے، لیکن کیا پرامن احتجاج الجہاد اور مارو کے نعروں سے ہوتا ہے؟ کہاں ایسا پرامن احتجاج کیا جاتا ہے جہاں آپ آنسو گیس لے کر چلیں،کہاں پرامن احتجاج کیا جاتا ہے جہاں مارو یا مر جانےکا نعرہ لگا کر چلیں؟
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینیٹر نے کہا کہ برف پڑ ضرور رہی ہے لیکن پگھلی نہیں ہے، پہلے بھی مذاکرات کے بعد ان کی ٹیم خوشی خوشی گئی لیکن بعد میں عمران خان نے مذاکرات سے انکار کردیا تھا۔
ہم نے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، ہم چاہتے ہیں کہ بات ہو، سینیٹر عرفان صدیقی
