بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنا کیس انٹر نیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن لے کر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کواپنےبچوں سےبات نہیں کرنےدیتے، ان کومعالج سےنہیں ملنےدیتے، ان کیساتھ یہ رویہ ٹارچر کے زمرے میں آتا ہے، وہ جو چیز مانگتےہیں وہ نہیں دیتے، کوئی عدالت ہماراکیس پٹیشن سننےکوتیارنہیں، عمران خان نے کہا ہےاب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں، اب اپناکیس انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن لیکرجائیں گے.
عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ آج جیل حکام نےاندر نہیں جانے دے دیاتو ہم احتجاجاً اندر پیدل چلے گئے، جیل حکام کی جانب سے کہا کہ ڈاکٹر عظمیٰ کو اندر بھیج دیں اور مجھے نہیں ، عمران خان کے کہنے پر مجھے اندر بلایا گیا،ہماری فیملی کودھمکیاں دی جاتی ہیں وارننگ آتی ہیں، ہماری فیملی نےایک ذمہ داری اٹھائی ہے، ہم سےکہاگیا’’اے آئی‘‘سےبنائی گئی ویڈیونکال لیں گے.
انھوں نے بتایا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں کیا سزا ہونی ہے ان کو پہلے ہی پتہ ہے،عمران خان بچوں کو مفت تعلیم دے رہے تھے یہ اس کا جرم ہے۔
مذاکرات کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی اراکین نے کہا عمران خان نے ٹویٹ کیا ہےشاید اس لئےمذاکرات رک گئے، جب یہ کچھ کرنا چاہتےہیں تو صبح 7بجے جیل بھی کھل جاتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے باہر آنا ہوا تو انشااللہ فجر کے وقت جیل کا دروازہ کھل جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ عمران خان کا یہ جو کیس ہائی کورٹ میں جائے گا، ساری دنیا کو پتہ چلے گا یہ کتنا بڑا مذاق ہے توکیسے جیل میں رکھ سکتے ہیں.
عمران خان نے اپنا کیس انٹر نیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن لے کر جانے کا فیصلہ کیا ہے، علیمہ خان
