ساڑھے تین سال میں باجوہ اور فیض حمید کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی، وزیرِ دفاع

میڈیا ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 2018 میں جب آر ٹی ایس بیٹھا اس میں بھی فیض حمید ملوث تھا، عمران خان کا دور شروع ہوا تو فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی بنے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا سیاسی کردار سب کے سامنے تھا، وہ ایک طویل منصوبہ بندی پر کام کر رہے تھے اور پی ٹی آئی حکومت کے تمام معاملات میں کھل کر ملوث تھے۔ بہت واضح امکان ہے کہ 9 مئی کیس میں فیض حمید اور عمران خان کا ٹرائل ایک ساتھ ہوگا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ فیض آباد دھرنا سے شروع کریں اور 9 مئی تک آ جائیں۔ سیاست میں مداخلت دیکھ لیں، احتجاج بھی ایسے حرف آخر کی طرح ہوتے تھے، ساڑھے تین سال میں باجوہ اور فیض حمید کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ اس دور میں کوئی بھی کام عمران خان اور ان دونوں شخصیات کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا تھا۔ جتنے لوگ پی ٹی آئی دور میں قید ہوئے وہ بھی ان کی مرضی سے قید ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *